الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی میں چار بار عمرہ کیا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم أربع عمر، كلهن في ذي القعدة، إلا التي كانت مع حجته: عمرة من الحديبية في ذي القعدة، وعمرة من العام المقبل في ذي القعدة، وعمرة من الجعرانة، حيث قسم غنائم حنين في ذي القعدة، وعمرة مع حجته (صحيح البخاري، المغازي: 4148)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کئے اور سوا اس عمرے کے جو آپ نے حج کے ساتھ کیا‘ تمام عمرے ذیقعدہ کے مہینے میں کئے۔ حدیبیہ کا عمرہ بھی آپ ذی قعدہ کے مہینے میں کرنے تشریف لے گئے پھر دوسرے سال ( اس کی قضا میں ) آپ نے ذی قعدہ میں عمرہ کیا اور ایک عمرہ جعرانہ سے آپ نے کیا تھا ‘ جہاں غزوئہ حنین کی غنیمت آپ نے تقسیم کی تھی ۔ یہ بھی ذی قعدہ میں کیا تھا اور ایک عمرہ حج کے ساتھ کیا ( جو ذی الحجہ میں کیا تھا )
1. عمرہ حدیبیہ : یہ سب سے پہلا عمرہ ہے جو چھ ہجری میں کیا- مشرکین مکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام مکہ داخل ہونے سے روک دیا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے اونٹ وہیں ذبح کردیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام نے اپنے سرمنڈوا دیے اور احرام سے حلال ہوگئے۔
2. عمرہ قضاء : حدیبیہ سے اگلے سال 7ہجری کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام کے ساتھ تشریف لائے ، عمرہ ادا کیا، مكہ مکرمہ میں تین دن قیام فرمایا، پھر واپس تشریف لے گئے۔
3. وہ عمرہ جونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کے ساتھ کیا تھا ۔
4. غزوه حنين كے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جعرانہ سے احرام باندھ کر عمرہ ادا کیا ۔
والله أعلم بالصواب.