الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں جس طرح تمباکو کا استعمال حرام ہے اسی طرح اس کی تجارت بھی حرام ہے ، کیونکہ یہ تعاون علی الاثم والعدوان کے زمرے میں آتا ہے۔ اور شریعت نے تمام حرام چیزوں کی تجارت سے منع فرمایا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ