اصول یہی ہے کہ میاں بیوی کی رضامندی کے بغیر خلع نہیں ہو گی۔ اگر بیوی راضی نہیں ہے اور والدین عدالت سے رجوع کر کے خلع لے لیتے ہیں تو یہ خلع درست نہیں ہے جبکہ شوہر بھی طلاق پر رضامند نہیں ہے۔ البتہ اگر صورت ایسی ہو کہ جس میں میاں بیوں کا نباہ ممکن نہ ہو اور ان کے لیے فیصلہ کرنے میں دشواری ہو اور وہ اپنے ورثاء پر اپنے فیصلے کو چھوڑ دیں تو اس صورت میں حکمین کا فیصلہ لاگو ہو گا چاہے میاں بیوی جدائی نہ بھی چاہتے ہوں۔ اسی طرح اگر بیوی نے اپنی مرضی سے اپنا فیصلہ عدالت پر چھوڑا تو چاہے وہ علیحدگی نہ بھی چاہتی ہو تو اس صورت میں خلع ہو جائے گی۔ اور اگر عدالت میں کیس والدین ہی لے کر گئے ہیں اور عورت کی رضامندی نہیں تھی تو اس صورت میں خلع نہ ہو گی۔