سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مریض کے روزوں کی قضا السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر کوئی شخص کسی بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ کر بعد میں اس کی قضا کرے تو کیا وہ فدیہ بھی دے گا۔؟ اوراگر کسی کو ایسی بیماری لگی ہوئی ہو کہ وہ روزے رکھ سکنے کے بالکل بھی قابل نہ ہو ،نہ رمضان میں نہ رمضان کے بعد تو کیا وہ صرف فدیہ دے گا۔؟ اور فدیے کی مقدار کیا ہے۔؟

  • 442
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 233

سوال

مریض کے روزوں کی قضا السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر کوئی شخص کسی بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ کر بعد میں اس کی قضا کرے تو کیا وہ فدیہ بھی دے گا۔؟ اوراگر کسی کو ایسی بیماری لگی ہوئی ہو کہ وہ روزے رکھ سکنے کے بالکل بھی قابل نہ ہو ،نہ رمضان میں نہ رمضان کے بعد تو کیا وہ صرف فدیہ دے گا۔؟ اور فدیے کی مقدار کیا ہے۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ کر بعد میں اس کی قضا کرلیتا ہے تو اس پر کوئی فدیہ نہیں ہے،بلکہ اس کی قضا ہی کافی ہے،اور اگر کوئی شخص مستقل بیمار ہے جس کے تندرست ہو نے کی کوئی امید نہیں تو ایساشخص اپنے ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا کھلائے گا، اور فدیہ کی مقدار ایک مسکین کا کھانا ہے ،جو معروف طریقے سے اپنے گھر کی روٹین کو سامنے رکھ کر بطور فدیہ دیا جائے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

تبصرے