الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی مسافر شخص کسی مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھتا ہے تو اس کے لئیے امام کی مانند مکمل نماز پڑھنا ضروری ہے،دو رکعات پر سلام نہیں پھیرے گا،اگرچہ مسافر آخری دو رکعات میں ہی کیوں نہ ملا ہو،مسافر سلام کے بعد کھڑا ہو جائے گا اور باقی دو رکعات پوری کرے گا۔ اور اگر امام خود مسافر ہو تو امام دو رکعات پڑھا کر سلام پھیر دے گا ،جبکہ مقتدی اپنی باقی نماز مکمل کریں گے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ