الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مہر آپ کے والد محترم پر قرض تھا، جو انہوں نے اپنی بیوی اور آپ کی ماں کو ادا کرنا تھا، لیکن انہوں نے اس قرض کو ادا کرنے میں تاخیر سے کام لیا، اور آپ کی والدہ محترمہ نے بھی اس کا مطالبہ نہیں کیا جوکہ ان کا حق تھا، اس لیے اب یہ قرض ان کی جائیداد کو تقسیم کرنے سے پہلے نکالا جائے گا۔
چونکہ حق مہر کی رقم 50000روپے طے ہوئی تھی، تو اتنی ہی رقم ادا کی جائے گی، اس سے زیادہ نہیں دی جائے گی۔ جیسےعام قرض میں اتنی ہی رقم واپس لوٹائی جاتی ہے، جتنا آپ نے قرض لیا ہو۔
والله أعلم بالصواب
محدث فتویٰ کمیٹی
01. فضیلۃ الشیخ ابومحمد عبدالستار حماد حفظہ اللہ
02. فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
03. فضیلۃ الشیخ عبدالخالق حفظہ اللہ