الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
متقدمین محدثین کے نزدیک ضعیف حدیث کی تمام اقسام ناقابل حجت سمجھی جاتی تھیں جبکہ متاخرین محدثین کے نزدیک حسن لغیرہ چونکہ شواہد و متابعت کی وجہ سے ضعیف حدیث کو تقویت دیتے ہوئے قابل حجت سمجھی جاتی ہے قابل حجت ہے۔ اب علمی دنیا میں دو گروہ پائےجاتے ہیں۔ 1۔حسن لغیرہ کے حجت ہونےکے قائلین 2۔ مانعین۔ قائلین کے نزدیک ضعیف حدیث وہ صورت جو متابع بننے کے قابل ہے، قابل حجت ہے جبکہ مانعین کے نزدیک ہر طرح کی ضعیف حدیث ناقابل حجت ہوگی۔ واللہ اعلم۔
وبالله التوفيق
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ