الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلی بات یہ ہے کہ جو چیز آپ خرید کر استعمال کرتے ہیں،وہ آپ کے لیئے جائز ہے،کیونکہ خرید لینے کے بعد وہ آپ کی ملکیت بن جاتی ہے۔اب جس سے آپ نے خریدی ہے، اس نے کہاں سے لی ہے یہ اس کا مسئلہ ہے،(اگرچہ اس کے لیئے بھی غیر قانونی کام کرنا ناجائز ہے ) لیکن یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہے کہ اس نے قانونی کام کیا ہے یا غیر قانونی ۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی نے کوئی سافٹ ویئر خریدا ہوا ہے تو آپ اس کی اجازت اور اس کے علم میں لا کر اسے استعمال کر سکتے ہیں۔کیونکہ وہ اس کی ملکیت ہے وہ جس کو چاہے دے ،اور جس کو چاہے نہ دے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب
فتویٰ کمیٹی
محدث فتویٰ