سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سافٹ ویئر کاپی کرنے کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته آپ کے فورم پر سافٹ ویئر کاپی کرنے کے بارے فتویٰ پڑھا،اور بہت پریشانی ہوئی،ہم جو ونڈوز یا کوئی بھی سافٹ ویئر کی سی ڈی بازار سے خرید کر لاتے ہیں وہ بیس یا تیس روپے میں مل جاتی ہے،جبکہ وہ سافٹ ویئر ہزاروں روپے کا ہوتا ہے جس کو خریدنا ہر بندے کے لیے نا ممکن ہے،تو اس حساب سے تو پاکستان میں جتنی بھی سافٹ ویئر چل رہے ہیں وہ سب کے سب غیر قانونی ہی ہیں اور نا جائز؟ اس کے علاوہ ایک بات یہ بھی ہے کہ جو بھی بندہ انٹرنیٹ یا ٹورینٹ پر رجسٹرڈ سافٹ ویئر دیتا ہے،وہ اس نے خریدنے کے بعد ہی شائع کیا ہوتا ہے،اور اپنی ذاتی ملکیت میں سے دیتا ہے تو کیا اس صورت میں بھی یہ چوری ہو گی؟ براہ مہربانی اس معاملے میں جلد از جلد مدلل راہنمائی فرمائی جائے۔؟

  • 405
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 262

سوال

سافٹ ویئر کاپی کرنے کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته آپ کے فورم پر سافٹ ویئر کاپی کرنے کے بارے فتویٰ پڑھا،اور بہت پریشانی ہوئی،ہم جو ونڈوز یا کوئی بھی سافٹ ویئر کی سی ڈی بازار سے خرید کر لاتے ہیں وہ بیس یا تیس روپے میں مل جاتی ہے،جبکہ وہ سافٹ ویئر ہزاروں روپے کا ہوتا ہے جس کو خریدنا ہر بندے کے لیے نا ممکن ہے،تو اس حساب سے تو پاکستان میں جتنی بھی سافٹ ویئر چل رہے ہیں وہ سب کے سب غیر قانونی ہی ہیں اور نا جائز؟ اس کے علاوہ ایک بات یہ بھی ہے کہ جو بھی بندہ انٹرنیٹ یا ٹورینٹ پر رجسٹرڈ سافٹ ویئر دیتا ہے،وہ اس نے خریدنے کے بعد ہی شائع کیا ہوتا ہے،اور اپنی ذاتی ملکیت میں سے دیتا ہے تو کیا اس صورت میں بھی یہ چوری ہو گی؟ براہ مہربانی اس معاملے میں جلد از جلد مدلل راہنمائی فرمائی جائے۔؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلی بات یہ ہے کہ جو چیز آپ خرید کر استعمال کرتے ہیں،وہ آپ کے لیئے جائز ہے،کیونکہ خرید لینے کے بعد وہ آپ کی ملکیت بن جاتی ہے۔اب جس سے آپ نے خریدی ہے، اس نے کہاں سے لی ہے یہ اس کا مسئلہ ہے،(اگرچہ اس کے لیئے بھی غیر قانونی کام کرنا ناجائز ہے ) لیکن یہ آپ کا مسئلہ نہیں ہے کہ اس نے قانونی کام کیا ہے یا غیر قانونی ۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر کسی نے کوئی سافٹ ویئر خریدا ہوا ہے تو آپ اس کی اجازت اور اس کے علم میں لا کر اسے استعمال کر سکتے ہیں۔کیونکہ وہ اس کی ملکیت ہے وہ جس کو چاہے دے ،اور جس کو چاہے نہ دے۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

تبصرے