الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کی بات درست ہے ، وضو کرنے پر عموما ایک سے دو منٹ ہی لگتے ہیں۔اگر کوئی آدمی آپ کے بقول دس منٹ یا اس سے زیادہ ٹائم لگاتا ہے تو اسے وہم کی بیماری ہے،جس وجہ سے اسے تسلی نہیں ہوتی،اور وہ بار بار اعضاء کو دھوتا رہتا ہے۔ایسے آدمی کو کسی مستند ڈاکٹر سے اپنا علاج کروانا چاہئے۔وضو کرتے وقت اتنا ٹائم لگانا نہ صرف وقت کا ضیاع ہے بلکہ اس سے پانی بھی زیادہ خرچ ہوتا ہے،اور وضو میں پانی کی فضول خرچی منع ہے۔ هذا ما عندی والله اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی