الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں ہو جاتی ہے۔ اگر اس امام میں اس کے علاوہ شرک جیسا کوئی دوسرا مانع نہ پایا جاتا ہو تو داڑھی کا نہ ہونا امامت میں مانع نہیں ہے۔ اگر نماز کا وقت نہ ہوا ہو تو اسے وقت سے پہلے پڑھنا جاءز نہیں ہے،کیونکہ ابھی تک وہ نماز آپ پر فرض ہی نہیں ہوءی۔اگر کوءی شخص وقت سے پہلے نماز ادا کر لیتا ہے تو اس کی وہ نماز صحیح نہیں ہو گی،اسے دوبارہ وقت کے اندر ادا کرنا ضروری ہے۔ارشاد باری تعالی ہے: إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا. بے شک نماز مومنوں پر وقت مقررہ پر فرض کی گءی ہے۔ هذا ما عندی والله اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی