سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

السلا م علیکم ورحمة اللہ وبرکا ته ۔ فرض نما ز کے اقا مت کےوقت حیٰ الصلاح ۔پر کھڑ ہو ں کر صفہیں درست کر تے ہیں یہ صیح یا غلط اس با رے صیح کیا قرآن و حدیث کی رو شنی میں رہنما ئی فرما ے اور۔ آیت نمبر یا حدیث کا نام اور حدیث نمبر بھی لکھے برائے مہربانی یہاں اپنا سوال لکھیں۔

  • 29
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-23
  • مشاہدات : 491

سوال

السلا م علیکم ورحمة اللہ وبرکا ته ۔ فرض نما ز کے اقا مت کےوقت حیٰ الصلاح ۔پر کھڑ ہو ں کر صفہیں درست کر تے ہیں یہ صیح یا غلط اس با رے صیح کیا قرآن و حدیث کی رو شنی میں رہنما ئی فرما ے اور۔ آیت نمبر یا حدیث کا نام اور حدیث نمبر بھی لکھے برائے مہربانی یہاں اپنا سوال لکھیں۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بارے اہل علم کا اختلاف ہے کہ جماعت کے نماز کے لیے نمازیوں کو کب کھڑا ہونا چاہیے؟ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک ’حی علی الصلوۃ‘ اور حنابلہ کے نزدیک ’قد قامت الصلوۃ‘ کے الفاظ پر کھڑا ہونا چاہیے۔ امام مالک رحمہ اللہ کا موقف ہے کہ اس کی کوئی حد مقرر نہٰیں ہے اور کسی بھی وقت نمازی کھڑے ہو سکتے ہیں اور یہی قول راجح ہے کیونکہ جماعت کی نماز کے لیے کھڑے ہونے کے بارے متعین کلمات یا وقت کے حوالہ سے اس بارے کوئی صحیح روایت مروی نہیں ہے۔ ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ امام کو دیکھ کر مقتدیوں کو نماز کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔ روایت کے الفاظ ہیں : ’’ إذا أقيمت الصلاة فلا تقوموا حتى تروني‘‘ متفق عليه ’’جب نماز کے لیے اقامت کہی جائے تو جب تک مجھے نہ دیکھ لو کھڑے نہ ہو۔‘‘ والله أعلم.

تبصرے