اگر نکاح میں لڑکی کے اصل والد کی جگہ لڑکی کی ماں کے دوسرے خاوند کا نام لکھا گیا ہو ۔ تو کیا یہ نکاح درست ہو جائے گا۔ جبکہ دلہا اور گواہان اور رشتہ دار یہ جانتے تھے کہ نکاح کس لڑکی کا ہو رہا ہے - یعنی لڑکی پہلے سے ہی معاشرے میں اسی پرورش کرنے والے (سوتیلے باپ) کے نام سے متعارف ہے ۔ کیا ایسے نکاح کی تجدید کی کوئی ضرورت ہے ؟