سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سورۃ الفاتحہ کے بغیر پڑھی گئی نمازوں کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته ویب ساءٹ پر دیے گئے سوالات سے اندازہ ہوتاہے کہ سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی ،تو جو نمازیں اسی طرح پڑھی گئی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کو دوہرانا پڑے گا؟

  • 211
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-21
  • مشاہدات : 325

سوال

سورۃ الفاتحہ کے بغیر پڑھی گئی نمازوں کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته ویب ساءٹ پر دیے گئے سوالات سے اندازہ ہوتاہے کہ سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی ،تو جو نمازیں اسی طرح پڑھی گئی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کو دوہرانا پڑے گا؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں سورۃ الفاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی،کیونکہ یہ نماز کا رکن ہے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ لا صلاة لمن لم یقرا بفاتحة الکتاب‘‘ (رواه البخاري714) جس شخص نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی اس کی کوئی نماز نہیں ہے۔ لیکن لا علمی میں سورہ فاتحہ کے بغیر پڑھی گئی نمازوں کا حکم ذرا مختلف ہے۔ آپ معذور ہیں اور امید ہے کہ اللہ تعالی آپ کی جہالت کی وجہ سے آپ کی ان نمازوں کا ضرور اجر دے گا۔آپ نمازیں دہرانے کی بجائے،اس غلطی پر اللہ سے معافی مانگیں اور دوبارہ ایسا نہ کریں ۔اب علم ہو جانے کے بعد آپ پر لازم ہے کہ اب ہر نماز کی ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ ضرور پڑھیں۔ هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

تبصرے