سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے متعدد نکاح کیوں فرمائے، اس میں کیا حکمت ہے؟

  • 2106
  • تاریخ اشاعت : 2024-06-28
  • مشاہدات : 108

سوال

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے متعددنکاح کیوں فرمائے، اس میں کیاحکمت ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سب سے پہلے یہ جان لینا ضروری ہے کہ ایک سے زائد عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت صرف اسلام میں ہی نہیں بلکہ سابقہ شریعتوں میں بھی تھی، اس لیے یہ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے۔

ہر مسلمان کا یہ ایمان ہونا ضروری ہے کہ اللہ تعالی کا کوئی بھی حکم حکمت سے خالی نہیں ہوتا۔ مرد کے لیے ایک سے زائدعورتوں سے شادی کرنے کی اجازت دینے میں بھی بے شمار حکمتیں ہیں، یہ حکم عقل و فطرت کے عین مطابق ہے ۔ ذیل میں چند ایک حکمتیں ذکر کی جاتی ہیں:

1. اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں عورتیں مردوں سے زیادہ ہیں، تاکہ ہرعورت کو خاوند میسر آئے، مرد کو ایک سے زائد عورت سے شادی کرنے کی اجازت دینا ضرورت ہے۔

2. بہت سے لوگوں میں جسمانی  قوت باقی لوگوں کی نسسبت زیادہ ہوتی ہے، اس لیے مرد کو حلال ذریعہ سے اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے ایک سے زیادہ عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

3. بعض اوقات عورت بیمار ہوسکتی ہے یا حیض اور نفاس کی صورت میں جماع میں رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے تو مرد کو ایک سے زائد عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت دی گئی تاکہ وہ اپنی خواہش حلال ذریعہ سے پوری کرے۔

 

1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے بھی ایک زائد عورتوں سے شادی کی،  یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے بیوہ عورتوں سے شادی کی، آپ کی تمام بیویاں سوائے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے بیوہ یا مطقہ تھیں۔

 آپ کی متعدد  شادیوں میں مندرجہ بالا حکمتوں کےساتھ علماء نےکچھ مزید حکمتیں بھی ذکر کی ہیں:

1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف قبائل کی عورتوں سے شادیاں کی، تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبائل کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوں   اوراسلام کی بھرپور نشر واشاعت ہو۔

2. وہ عورت جس کاخاوند فوت ہو گیا ہو یا کسی جنگ میں شہید ہوگیا ہو، اس کو معاشرے کے رحم وکرم پر چھوڑنے سے ہزار گنا بہتر ہے کہ اس کی کسی مرد سے شادی کر دی جائے تاکہ وہ اس کا سہارا بنے،عورت کی ضروریات پوری ہوں، بچوں کی اچھی تربیت ہو، معاشرے میں عزت وحترام کے ساتھ اس کی زندگی بسر ہو۔

3. امت میں اضافہ ہو، تاکہ وہ دین کی نشرو اشاعت میں کردار ادا کریں۔

4. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گھر سے باہر کی زندگی صحابہ کرام رضوان اللہ  علیہم کے سامنے تھی، وہ اس میں آپ کی پیروی کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد شادیاں اس لیے بھی کیں ہیں تاکہ آپ کی گھریلو زندگی خاص طورعورتوں کے خصوصی مسائل میں امت کی رہنمائی ہو سکے ۔ چناچہ ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن نے  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے عائلی زندگی اور عورتوں کے خصوصی مسائل کے بارے میں تعلیمات حاصل کیں اور پھر ان کے بارے میں امت کو آگاہ کیا۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

1- فضیلۃ الشیخ عبد الخالق صاحب حفظہ اللہ

2- فضیلۃ الشیخ اسحاق زاہد صاحب حفظہ اللہ

تبصرے