الحمد لله، والصلوة والسلام علی رسول الله، أما بعد!
نکاح کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
النِّكَاحُ مِنْ سُنَّتِي فَمَنْ لَمْ يَعْمَلْ بِسُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي (سنن ابن ماجه، النكاح: 1846) (صحیح)
نکاح کرنا میری سنت ہے جو شخص میرے طریقے پر عمل نہیں کرتا اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دين دار اور نيك عورت سے شادی کرنے کی ترغیب دی ہے۔
تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ لِمَالِهَا وَلِحَسَبِهَا وَجَمَالِهَا وَلِدِينِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّين تَرِبَتْ يَدَاكَ (صحیح البخاری، كتاب النكاح: 5090، صحيح مسلم: 1466)
عورت سے چار خصلتوں کے پیش نظر نکاح کیا جاتا ہے: مال، نسب، خوبصورتی اور دینداری۔ تمھارے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں! تم دیندار عورت سے شادی کر کے کامیابی حاصل کرو۔
عورت کے اولیاء کو بھی حكم ديا گیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت عورت کی شادی نیک اور متقی شخص سے کریں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِذَا خَطَبَ إِلَيْكُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ دِينَهُ وَخُلُقَهُ فَزَوِّجُوهُ إِلَّا تَفْعَلُوا تَكُنْ فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ عَرِيضٌ (سنن ترمذی، أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ: 1084) (صحیح)
جب تمہیں کوئی ایسا شخص شادی کاپیغام دے جس کی دین داری اور اخلاق سے تمہیں اطمینان ہوتو اس سے شادی کردو۔ اگر ایسا نہیں کروگے تو زمین میں فتنہ اور فساد عظیم برپا ہوگا۔
بلاشبہ شیعہ کے بے شمار عقائد اہل السنۃ والجماعۃ کے عقائد کے خلاف ہیں:
وہ یہ عقید رکھتے ہیں کہ قرآن میں تحریف ہوچکی ہے۔ اپنے اماموں کو معصوم عن الخطا مانتے ہیں۔ چند صحابہ کرام کو چھوڑ کر باقی تمام کو کافر کہتےہیں۔ دیگر کئی ایک شرکیہ و کفریہ عقائد کے حامل ہیں اور اپنے دلوں میں سنی لوگوں کے خلاف شدید بغض و عداوت رکھتے ہیں۔
1. اگر وہ شیعہ لڑکی جس سے آپ شادی کرنا چاہتے ہیں، اس طرح كے غلط عقائد ونظریات کی حامل نہیں ہے، یا سچی توبہ کرچکی ہے تو پھر اس سے نکاح کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
والله أعلم بالصواب.
محدث فتوی کمیٹی
1- فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد صاحب حفظہ اللہ
2- فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی صاحب حفظہ اللہ
3- فضیلۃ الشیخ عبد الخالق صاحب حفظہ اللہ
4-فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال صاحب حفظہ اللہ