سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

حدیث ’’جس شخص نے استطاعت کے باوجود حج نہ کيا ، خواہ وہ یہودی ہوکر مرے یا عیسائی ہوکر‘‘ کی تحقیق

  • 2081
  • تاریخ اشاعت : 2024-07-23
  • مشاہدات : 52

سوال

کیا یہ حدیث صحیح ہے جسمیں آتا ہے کہ جو شخص استطاعت کے باوجود حج نہ کرے پھر خواہ وہ یہودی ہوکر مرے یا عیسائی ہوکر

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سنن ترمذی میں اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےایک  حدیث مروی ہے:

سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

مَنْ مَلَكَ زَادًا وَرَاحِلَةً تُبَلِّغُهُ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ وَلَمْ يَحُجَّ فَلَا عَلَيْهِ أَنْ يَمُوتَ يَهُودِيًّا أَوْ نَصْرَانِيًّا وَذَلِكَ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ فِي كِتَابِهِ وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنْ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا (سنن ترمذي، أبواب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: 812)

جو شخص سفر کے خرچ اور سواری کا مالک ہو جو اسے بیت اللہ تک پہنچا سکے اور وہ حج نہ کرے تو اس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ یہودی ہو کر مرے یا عیسائی ہو کر، اور یہ اس لیے کہ اللہ نے اپنی کتاب (قرآن) میں فرمایا ہے: اللہ کے لیے بیت اللہ کا حج کرنا لوگوں پر فرض ہے جو اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہوں‘‘۔

 

مندرجہ بالا حدیث ضعیف ہے۔  اس کو امام طبری  نے اپنی تفسیر میں ، امام ابن الجوزی نے  موضوعات میں ، امام منذری نے الترغیب والترہیب میں اور امام البانی نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (دیکھیں: تفسیر طبری: جلد نمبر 6، صفحہ نمبر 45،  الموضوعات از ابن الجوزی: جلد نمبر2، صفحہ نمبر 210،  الترغیب والترہیب از منذری: جلد نمبر 2، صفحہ نمبر 137، صحیح وضعیف سنن ترمذی:  812)

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے