سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ریان کا مطلب کیا ہے؟

  • 2065
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-23
  • مشاہدات : 177

سوال

ریان کا مطلب کیا ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’ریَّان‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی ہے:  سیراب و سرسبز،  تروتازہ،  ہرا بھرا  ۔

(دیکھیں: القاموس الوحید:  صفحہ نمبر 689)

1. جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے کے نام بھی الرَّيَّانُ ہے۔

سیدنا سہل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِنَّ فِي الْجَنَّةِ بَابًا يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ يَدْخُلُ مِنْهُ الصَّائِمُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَا يَدْخُلُ مِنْهُ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ يُقَالُ أَيْنَ الصَّائِمُونَ فَيَقُومُونَ لَا يَدْخُلُ مِنْهُ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ فَإِذَا دَخَلُوا أُغْلِقَ فَلَمْ يَدْخُلْ مِنْهُ أَحَدٌ (صحیح البخاري، الصوم: 1896)

جنت کا ایک دروازہ ہے جسے"ریان" کہاجاتا ہے۔ قیامت کے دن اس سے روزہ دار ہی گزریں گے۔ ان کے علاوہ کوئی دوسرا اس میں سے داخل نہیں ہوگا۔ آواز دی جائے گی روزہ دار کہاں ہیں؟ تو وہ اٹھ کھڑے ہوں گے ان کے سوا کوئی دوسرا اس میں سے داخل نہیں ہوگا۔ جب وہ داخل ہوجائیں گے تو اسے بند کردیا جائے گا کوئی اور اس میں داخل نہ ہوگا۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے