سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

نماز میں ہاتھ کہاں باندھے جائیں گے؟

  • 1997
  • تاریخ اشاعت : 2024-08-27
  • مشاہدات : 62

سوال

کیا نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے یا سینے پر؟ قرآن وسنت کی روشنی میں وضاحت کر دیں۔

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں دونوں ہاتھوں کو سینے پر باندھنا سنت ہے۔

سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے  ہیں:

صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى صَدْرِهِ (صحیح ابن خزيمة، الصلاة:  479) (صحيح)

میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیساتھ نماز ادا کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ  پر رکھا اور انہیں سینے پر باندھا۔

سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

كَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ اليَدَ اليُمْنَى عَلَى ذِرَاعِهِ اليُسْرَى فِي الصَّلاَةِ (صحيح البخاري، الأذان: 740)

لوگوں کو (رسول اللہ ﷺ کی طرف سے) حکم دیا جاتا تھا کہ ہرشخص نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنے بائیں بازوں پر رکھے۔

مندرجہ بالا حدیث سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ  نماز میں ہاتھ سینے پر باندھنے چاہئیں، انسان اگر اپنا دایاں ہاتھ اپنے بائیں “ذراع” (بازو) پر رکھے گا تو دونوں ہاتھ خودبخود سینے پر آجائیں گے ۔

1. ناف کے نیچے یا اوپر ہاتھ باندھنے کی تمام احادیث ضعیف ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند سے ثابت نہیں ہیں ۔

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے