سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کیا مدینہ کی مٹی میں شفا ہے؟

  • 1991
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-23
  • مشاہدات : 59

سوال

کیا مدینے کی مٹی میں شفا ہے؟

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک انتہائی ضعیف حدیث اس بارے میں بیان کی جاتی ہے کہ قیس بن شماس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

غُبارُ المدينةِ شِفاءٌ من الجُذام (الطب النبوي لأبي نعيم: 294، التدوين في أخبار قزوين للرافعي: 3/396)

مدینہ کی مٹی کوڑھ کی بیماری کے لیے شفا ہے۔

امام البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی اسناد کے بارے میں سیر حاصل بحث کرنے کے بعد اسے انتہائی ضعیف قرار دیا ہے، بلکہ وہ فرماتے ہیں کہ یہ من گھڑت حدیث ہے جو کسی نے گھڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر دی ہےکیونکہ مدینہ میں کوڑھ کی بیماری میں مبتلا افراد موجود تھے جیسا کہ بعض احادیث سے ثابت ہے، اور یہ بات  بھی ظاہر ہے کہ انہیں ہر صورت مدینے کی مٹی کا غبار پہنچا ہوگا لیکن  اس کے باوجود وہ شفایاب نہیں ہوئے اور نہ ہی انہیں مدینے کی مٹی سے شفا حاصل کرنے کا حکم دیاگیا۔

(دیکھیں: سلسلة الأحاديث الضعيفة: 1968، 3957، 6614، ضعيف الجامع الصغير: 3904)

والله أعلم بالصواب.

محدث فتوی کمیٹی

تبصرے