سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مسئلہ طلاق

  • 1768
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-22
  • مشاہدات : 316

سوال

مسئلہ طلاق
تین بار اکٹھی طلاق کے بعد صلح السلام عليكم ورحمةالله وبركاته! اگر کوئی شخص اپنی حاملہ بیوی کہ ٣ بار باہم اکٹھی طلاق دے دےاور بعد میں دونوں صلح کرلیں تو اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! تین بار اکٹھی طلاق دینے سے ایک طلاق رجعی واقع ہو جاتی ہے۔اب عدت (حاملہ کی عدت وضع حمل ہے)کے اندر اندر رجوع ہو سکتا ہے اور عدت کے بعد نکاح جدید کے ذریعے صلح کی جاسکتی ہے۔مزید تفصیل کے لئے دیکھیں فتوی نمبر(5248) http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/5248/0/ ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب فتویٰ کمیٹی محدث فتویٰ

تبصرے