غسل جنابت کا طریقہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سوال ۔ براہ مہربانی غسل جنابت کا صحیح اسلامی طریقہ بیان کریں۔؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!!
غسل کے طریقے کی دو صورتیں ہیں:
۱۔ پہلی صورت(صفت واجبہ)کہلاتی ہے جس سے غسل واجب ادا ہو جائے، وہ یہ ہے کہ سارے بدن پر پانی بہا ئے، اور کلی کر ے اور ناک میں پانی ڈال کر اسے بھی صاف کر ے، تو جو شخص جس طرح بھی سارے جسم پر پانی بہا ئے، اس سے اس کی بڑی ناپاکی دور ہو جائے گی اور اسے طہارت حاصل ہو جائے گی کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَإِن كُنتُمۡ جُنُبٗا فَٱطَّهَّرُواْۚ﴾--المائدة:6
’’اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو۔‘‘
۲۔ غسل کرنے کا کامل طریقہ یہ ہے کہ بندہ اس طرح غسل کرے، جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم غسل فرمایا کرتے تھے بایں طورکہ جب غسل جنابت کا ارادہ ہو تو اپنے ہاتھوں کو دھوئے، پھر شرم گاہ
اور اس کے گردو پیش کی آلودگی کو دھوئے، پھر مکمل وضو کرے جیسا کہ قبل ازیں ہم نے وضو کا طریقہ بیان کیا ہے، پھر اپنے سر کو پانی سے تین بار اس طرح دھوئے کہ بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچ جائے اور پھر سارے جسم پر پانی بہائے یہ ہے کامل غسل کا طریقہ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
محدث فتوی
فتوی کمیٹی