ادھار مال خریدنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر میرے پاس پیسے نہ ہوں یا کم ہوں مگر میں بازار سے بڑی مقدار میں کوئی مال مہینے کے ادھار پر خرید لوں یہ سوچ کر کہ مہینے کے اندر میں یہ مال بیچ کررقم ادا کردوں گا اور اپنا منافع رکھ لوں گا، تو کیا یہ کام درست ہوگا۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر ادھار کی وجہ سے کوئی سود وغیرہ نہ پڑتا ہو تو بظاہر اس میں کوئی قباحت محسوس نہیں ہوتی ہے۔لیکن یہ اشکال بھی ذہن میں رکھیں کہ اگر ایک مہینے میں مال فروخت نہ ہوا تو پھر آپ یہ پیسے کہاں سے ادا کریں گے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی