ہنڈی کے ذریعے ایک ملک کے ذریعے دوسرے ملک رقم کی ترسیل کرنا
ہنڈی کے ذریعے رقم بھیجنے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
انسان باہر کے ملک میں رہتا ہے اور حلال کی کمائی کرتا ہے تو وہ اپنی رقم اپنے ملک میں بھیجنا چاہتا ہے تو کیا وہ اپنی رقم ہنڈی کے ذریعے اپنے ملک بھیج سکتا ہے یا بنک کے ذریعے ہی بھیجے۔؟ کیا ہنڈی کے ذریعے ایک ملک سے دوسرے ملک رقم کی ترسیل کرنا جائز ہے۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں بظاہر ممانعت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے، کیونکہ یہ مختلف کر نسیوں کا کمی بیشی سے تبادلہ ہوتا ہے،اور آپ نے اپنی رقم اپنے گھر پہنچانی ہے خواہ بینک کے ذریعے بھیج دیں یا ہنڈی کے ذریعے،یہ تو آُ نے اعتماد کی بات ہے کہ آپ ان میں سے کس ذریعے پر اعتماد کرتے ہیں۔ہنڈی کے ذریعہ بھیجی جانے والی رقم میں سے اگر بھیجنے کی اجرت اصل رقم سے منہا نہیں کی جاتی، بلکہ الگ سے طے کرکے لی جاتی ہے تو جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی