سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ترک ِسنت کا گناہ ہے؟

  • 1431
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-23
  • مشاہدات : 188

سوال

ترک ِسنت کا گناہ ہے؟
سنتیں چھوڑنے کا گناہ السلام عليكم ورحمة الله وبركاته محترم آپ سے اس بات کی تصدیق کرنی تھی کہ اگر کوئی شخص صرف فرض نماز پڑھ کر اٹھ جائے اور سنتیں ادا نہ کرے تو کیا اسکو سنتیں چھوڑنے کا گنا ہ ہوگا۔؟اگر گناہ ہے تو کیا وہ کبیرہ ہےیا صغیرہ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! سنت کی دو قسمیں ہیں ۔ایک وہ جس کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پابندی فرمائی ہو، وہ سنت موکدہ ہے۔دوسری وہ جس کی پابندی نہ فرمائی ہو،وہ سنت غیر موکدہ ہے۔ سنتیں دراصل فرائض کی محافظ ہیں اور قیامت کے دن فرائض کی کوتاہی کو سنتوں سے پورا کیا جائے گا۔اور یہ دونوں قسم کی سنن ہی تقرب الہی کا ذریعہ ہیں ۔انسان کو کوشش کرنی چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نوافل کا اہتمام کرے اور اللہ کا تقرب حاصل کرنے کی کوشش کرے۔ اگر کوئی شخص کسی عذر کی بناء پر کبھی کبھار یہ سنتیں ادا نہیں کرتا ہے تو اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔لیکن اس کو عادت نہیں بنانا چاہئے۔ اور خاص طور پر فجر کی سنتوں کی پابندی انتہائی ضروری ہے،کیونکہ نبی کریم ﷺ یہ سنن سفر اور حضر دونوں حالات میں پڑھتے تھے اور انہیں کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی

تبصرے