بہو سے زنا کے سبب بیٹے کی زوجیت کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے اپنی بہو کےساتھ زنا کیا تو کیا اس عورت کا شوہر اس کا بیٹا بن جائےگا؟اور کیا وہ عورت اپنے شوہر سے طلاق لےکر اس زانی کے ساتھ زندگی گذارے؟براہِ کرم قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب ارسال فرمائیں۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زنا ایک قبیح ترین گناہ ہے ،جس کا مرتکب اگر شادی شدہ ہو تو اس کی سزا رجم (پتھر مار مار کر قتل کرنا)ہے۔ایسے شخص کو فورا اللہ تعالی سے اپنے اس گناہ کی معافی مانگنی چاہئیے۔
اس زنا سے اس عورت کا شوہر اس کا بیٹا نہیں بنے گا بلکہ وہ خاوند ہی رہے گا۔اور اس زنا کی وجہ سے اس کو طلاق بھی واقع نہیں ہو گی بلکہ وہ اس کی بیوی ہی رہے گی۔کیونکہ اصول یہی ہے کہ کسی حرام کام کی وجہ سے کوئی حلال امر حرام نہیں ہوتا ہے۔
نبی کریم نے فرمایا:
«لا يحرم الحرام الحلال»(ابن ماجہ:2015)
حرام کام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی