سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

قضا نمازوں سے متعلق سوال

  • 140
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 482

سوال

قضا نمازوں سے متعلق سوال
جان بوجھ کر نماز ترکرنے والا جمہور علماء کے نزدیک کافر ہوجاتا ہے اور راجح مؤقف کے مطابق عرصہ نمازوں کو ترک کرنے والا چونکہ کفر کا مرتکب ہوا ہے لہٰذا اب اگر وہ توبہ کرکے دوبارہ نمازیں شروع کردیتا ہے تو پچھلی نمازیں ادانہیں کرے گا بلکہ گذشتہ نمازوں کو ترک کرنےکی توبہ کرے گا اور توبہ کی وجہ سے اس کی گزشتہ نمازوں کاگناہ معاف ہوجاتا ہے اس بارے علماےاسلام ان پر محمول کرتے ہیں کہ جیسے ہی وہ اسلام لایا پچھلی غلطیاں معاف ہوجاتی ہیں۔لہٰذا عرصہ دراز تک چھوڑی گئی نمازیں توبہ کی وجہ سے قابل اعادہ نہیں۔ہاں اگرایک دو دن کی نمازیں رہ گئی ہوں تو وہ لوٹائی جاسکتی ہیں جیسے جنگ خندق میں آپؐ کی ایک سے زائد نمازیں رہ گئ تھیں او ربعد میں آپ نے اکٹھی پڑھیں۔

تبصرے