سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

فتویٰ نمبر : 3865 کیا رسول صلی الله علیہ وسلم کا سایہ تھا0 M السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا رسول صلی الله علیہ وسلم کا سایہ تھا

  • 1392
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 195

سوال

فتویٰ نمبر : 3865 کیا رسول صلی الله علیہ وسلم کا سایہ تھا0 M السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا رسول صلی الله علیہ وسلم کا سایہ تھا
نبی کریم کا سایہ موجود تھا السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا نبی کریم کا سایہ موجود تھا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! قرآن وحدیث کی صریح نصوص سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ کا سایہ مبارک موجود تھا۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی اور عین نماز کے دوران آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ مبارک اچانک آگے بڑھایا ، پھر جلد ہی پیچھے ہٹا لیا ۔ ہم نے آپ ﷺسے آپ کے اس خلاف معمول نماز میں جدید عمل کے اضافہ کی وجہ دریافت کی تو ہمارے اس سوال کے جواب میں آپ ﷺنے فرمایا کہ میرے سامنے ابھی ابھی جنت لائی گئی ۔ میں نے اس میں بڑے اچھے پھل دیکھے تو میں نے چاہا کہ اس میں سے کوئی گچھا توڑلوں ۔ مگر معاحکم ملا کہ پیچھے ہٹ جاؤ۔ میں پیچھے پلٹ گیا ۔ پھر اسی طرح جہنم بھی دکھائی گئی ۔ حتى رأيت ظلى وظلكم میں نے اس کی روشنی میں اپنا اور آپ لوگوں سایہ دیکھا ۔ دیکھتے ہی میں نے تمہاری طرف اشارہ کیا کہ پیچھے ہٹ جاؤ۔(مستدرك حاكم:8408) تفصیل کے لئے دیکھیں فتوی نمبر (12231) http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/12231/87/ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتویٰ

تبصرے