احتلام سے روزہ ٹوٹنے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیااحتلام سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے ،محتلم نہ تو گناہ گار ہے اور نہ ہی اس پر کوئی کفارہ ہے۔و ہ صرف غسل جنابت کا پابند ہے۔کیونکہ یہ انسان کی استطاعت میں نہیں ہے اور اللہ تعالی انسان کو اس کی استطاعت سے زیادہ مکلف نہیں بناتے ہیں۔ارشاد باری تعالی ہے۔
{لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا} [البقرة: 286]
اللہ تعالی تعالی کسی بھی جان کو اس کی استطاعت کے مطابق مکلف بناتا ہے۔
نیز نبی کریم نے فرمایا:
ثلاث لا يفطرن الصائم الحجامة والقيء والاحتلام(ترمذی:719)
تین چیزیں روزہ نہیں توڑتیں : پچھنا (فصد لگوانا) قے اور احتلام ۔
یہ اگرچہ ضعیف حدیث ہے لیکن اس سے پہلے گزری آیت مبارکہ اپنے موضوع پر صریح حکم کا درجہ رکھی ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی