سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

کام کے پیسوں میں سے پیسے رکھنا حلال ہے یا حرام

  • 1335
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 172

سوال

کام کے پیسوں میں سے پیسے رکھنا حلال ہے یا حرام
مالک کو بتائے بغیر اپنی محنت کے پیسے رکھنا؟ السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر بندہ سرکاری یا پرائیویٹ کمپنی میں جاب کرتا ہو اور باس اسے کوئی کام کہہ دے۔مثلا کوئی چیز ٹھیک کروانے کے لیے دیتا ہے۔ جبکہ یہ کام اس کا نہیں اور نہ اس کی ڈیوٹی میں شامل ہے اور وہ بندہ اپنی ڈیوٹی ٹائم کے علاوہ اپنی گاڑی پر جا کہ وہ کام کرواتا ہے تو کیا وہ بندہ اس رقم میں سے کچھ پیسے اپنی محنت کے رکھ سکتا ہے۔ کیا وہ پیسے اس کے لیے حلال ہیں یا حرام ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! مالک کو بتائے بغیر اس طریقے سے پیسے رکھنا جائز نہیں ہے،کیونکہ یہ خیانت بن جاتی ہے۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا یہ حق بنتا ہے تو پھر باس کو بتا کر رکھ لیں،اور اگر باس آپ کی محنت نہیں دیتا ہے تو یہ ظلم ہے ،جس کا گناہ اسی کو ہوگا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی

تبصرے