سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

استفسار

  • 1296
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 188

سوال

استفسار
غیر اللہ سے مدد مانگنے والے کے پیچھے نماز السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہوسکتی ہے جو غیراﷲ سے مدد مانگنے کا قائل ہواور اس کے علاوہ کوئی قریبی مسجد بھی نہ ہو۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! اگر صحیح صراحت سے ثابت ہو جائے کہ وہ غیر اللہ سے مدد مانگنے کا قائل ہے ،تو یہ شرک ہے اور مشرک کا کوئی بھی عمل اللہ کی بارگاہ میں قابل قبول نہیں ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے۔ وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ(الانعام:88) اگر یہ لوگ شرک کریں گے تو ان کے تمام اعمال ضائع ہو جائیں گے۔ اس آیت مبارکہ کی روشنی میں جب اس مشرک کی اپنی نماز قبول نہیں ہے تو پھر مقتدی کی کیسے ہو گی۔لہذا ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں ہوگی۔بھلے مسجد قریب ہو یا نہ ہو۔آپ کو اس کا متبادل کوئی بندوبست کرناچاہئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی

تبصرے