سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

اگر کوئی لڑکی فیس بک پہ کسی کو بھائی بناتی ھے اور اس سے کوئی غلط بات نہیی کرتی لڑکا بھی بلکل بہن سمجھتا ھے اور کوئی غلط بات نہ کرتا ھو اور دونوں میسج کے ذریعے دین کے متعلق باتیں کرتے ھوں تو کیا جائز ہے ؟

  • 1294
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-23
  • مشاہدات : 225

سوال

اگر کوئی لڑکی فیس بک پہ کسی کو بھائی بناتی ھے اور اس سے کوئی غلط بات نہیی کرتی لڑکا بھی بلکل بہن سمجھتا ھے اور کوئی غلط بات نہ کرتا ھو اور دونوں میسج کے ذریعے دین کے متعلق باتیں کرتے ھوں تو کیا جائز ہے ؟
کسی لڑکے کو فیس بک پر بھائی بنانا السلام عليكم ورحمة الله وبركاته اگر کوئی لڑکی فیس بک پہ کسی لڑکے کو بھائی بنالیتی ہے اور اس سے کوئی غلط بات نہیں کرتی۔ لڑکا بھی بالکل بہن سمجھتا ہے اور کوئی غلط بات نہیں کرتا۔ دونوں میسج کے ذریعے دین کے متعلق باتیں کرتے ہوں تو کیا جائز ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! پہلی بات تو یہ ہے کہ بھائی صرف وہی ہو تا ہے جو ماں جایا ،باپ جایا یا رضاعی ہو ،اس کے علاوہ شرعی اعتبار سے کوئی آپ کا بھائی نہیں ہے۔دینی اعتبار سے تو ہر مسلمان ہی آپ کا بھائی ہے ،لیکن ایسے بھائیوں سے پردہ کرنا اور ان سے فضول باتیں کرنا حرام اور ناجائز ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہماری مسلمان بہنوں کو فیس بک جیسے بد نام زمانہ سوشل نیٹ ورک پر اس پر فتن زمانے میں کسی بھی غیر محرم کے ساتھ بات چیت نہیں کرنی چاہئے۔ اگرچہ دینی راہنمائی کے حوالے سے کسی خاتون سے سوال وجواب کرنا جائز ہے ،مگر اس کے لئے دونوں طرف سے سنجیدگی ہونی چاہئے اور دلوں میں کوئی لالچ نہیں ہونا چاہیئے۔اس کے باوجود اس زمانے کے اعتبار سے اس سے بھی بچنا چاہئے،ورنہ فتنے میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔اسے بھائیوں کو چاہئے کہ وہ مرد اہل علم سے راہنمائی حاصل کیا کریں،اور بہنوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنا علم صرف عورتوں میں ہی تقسیم کیا کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی

تبصرے