سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

روزانہ سفر کرنے والے کے لیے نماز قصر کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته روزانہ 33 میل کی مسافت پر ٹرین کا سفر کرکے واپس گھر آنے والے کی سفر میں نماز قصر ہوگی یا مکمل اور قصر کی صورت میں مکمل نماز اولی ہے یا قصر؟ ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا

  • 129
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 377

سوال

روزانہ سفر کرنے والے کے لیے نماز قصر کا حکم السلام عليكم ورحمة الله وبركاته روزانہ 33 میل کی مسافت پر ٹرین کا سفر کرکے واپس گھر آنے والے کی سفر میں نماز قصر ہوگی یا مکمل اور قصر کی صورت میں مکمل نماز اولی ہے یا قصر؟ ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں: فلیس علیکم جناح أن تقصروامن الصلاۃ (النساء :101) ’’پس تم پر کوئی گناہ نہیں یہ کہ تم (سفر) میں قصر نماز پڑھ لو‘‘ حضرت انس فرماتے ہیں کہ آپﷺ اگر تین میل یا تین فرسخ کے لیے سفر کو نکلتے تو دو رکعات نماز اداکرتے۔ (صحیح مسلم:641) مذکورہ حدیث میں تین فرسخ کے الفاظ درست ہیں جوکہ تقریباً 9 میل یا 12 میل بنتے ہیں اور جو بھی انسان تین فرسخ تک سفر کرتا ہے خواہ وہ روزانہ کرے یا دیر بعد وہ مسافر کےحکم میں ہے۔ لہٰذا وہ قصر کرسکتا ہے ۔ رہی بات قصر او رمکمل نماز میں انتخاب کی تو نبیﷺ سے دوران سفر مکمل نماز کا ثبوت نہیں ملتا ۔لہٰذا اولیٰ قصر کرنا ہی ہے۔ وبالله التوفيق

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

تبصرے