خرید وفروخت میں نرمی کی فضیلت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں کچھ ایسا کہا گیا ہو کہ خریداری کرتے ہوئے دکاندار سے ایسی بحث کرو کہ اس کے پسینے چھوٹ جائیں ؟۔؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس معنی کی کوئی روایت ہمارے علم میں نہیں ہے۔نبی کریم نے تو لین دین میں نرمی کرنے والے کی حوصلہ افزائی فرمائی۔آپ نے فرمایا:
“ رحم اللہ رجلا سمحا اذا باع واذا اشتری واذا اقتضیٰ”﴿بخاری : ۲۰۷۶﴾
“اللہ تعالی اس شخص پر رحم فرمائے جو خریدوفوخت کے وقت اور قرض کی وصولی کے وقت نرمی کا معاملہ کرتا ہے۔”
اسی طرح دوسری ایک روایت میں آپ نے فرمایا:
من أنظر معسرا أو وضع لہ أظلہ اللہ یوم القیامۃ تحت ظل عرشہ یوم لا ظل الا ظلہ ﴿ترمذی :۱۳۰۶ ﴾
“ جو کسی تنگ دست کو مہلت دے یا اس کو معاف کردے اللہ تعالی اسے قیامت کے دن اپنے عرش کے سایے میں جگہ دے گاجس دن اس سایے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔”
مذکورہ بالا روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ لین دین اور خرید وفروخت میں شدت اختیار کرنے اور پسینے چھوٹوانے کی بجائے نرمی سے معاملہ کیا جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتوی کمیٹی
محدث فتوی