بعض لوگ جانور ذبح کرتے وقت گردن کو دو وقفوں میں کاٹتے ہیں یعنی وہ حلق پر چھری چلاتے ہیں حتیٰ کہ وہ رگ تک پہنچ جاتی ہے پھر وہ تھوڑی سی دیر کیلئے رک جاتے ہیں اور پھر اس رگ کو کاٹتے ہیں جس سے ذبیحہ کی موت واقع ہوتی ہے ان لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ گردن ایک ہی بار نہیں کاٹنی چاہئے کیونکہ اسی طریقہ میں جانور کیلئے راحت ہے جبکہ رسول اللہﷺ نے بھی جو چھری تیز کرنے اور ذبیحہ کو آرام پہنچانے کا حکم دیا ہے جیسا کہ حدیث میں ہے تو آپ اس موضوع سے متعلق ہم سب کو کیا نصیحت فرمائیں گے؟
افضل یہ ہے کہ سب سے پہلے حلق‘ نرخرہ اور گردن کی ان دو رگوں کو کاٹا جائے جو نرخرہ کے ساتھ ہوتی ہیں اور پھر اسے چھوڑ دیا جائے تاکہ تمام خون بہہ جائے کیونکہ خون کے رگوں میں باقی رہنے سے گوشت خراب ہو جاتاہے۔ جب خون بہنا بند ہو جائے تو پھر گردن کاٹ لے اور اگر ابتداء ہی میں سر کو یا ہڈی کو کاٹ لے تو اس میں بھی کوئی امرمانع نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب