ایک عورت کے ساتھ اس کی دو سال کی عمر کی بچی تھی ‘ وہاں مجلس میں قہوہ اور چائے کے برتن بھی پڑے ہوئے تھے ‘ عورت چائے کی پیالیاں دھونے چلی گئی اور بچی کھیلتی کھیلتی آئی اور اس نے قہوہ کے برتن کو پکڑا مگر وہ اس کے اوپر گر گیا ‘ اس میں بہت سخت گرم قہوہ تھا ‘ تو بچی گری تو قہوہ اس کی انتڑیوں میں داخل ہو گیا ‘ جس کی وجہ سے بچی چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر فوت ہو گئی ‘ یہ عورت پوچھتی ہے ‘ کیا اس پر کفارہ واجب ہے ‘ نیز کفارہ کیا ہے؟
اس مسئلہ سے متعلق حالات و واقعات کو یہ سائلہ عورت زیادہ بہتر جانتی ہے ’ اگر اس بچی کی وفات اس عورت کی کوتاہی کی وجہ سے ہوئی ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کو اسی طرح چھوڑ دیا کہ وہ اس حادثہ کا شکار ہو گئی اور اس کا سبب ماں ہی بنی ہے تو اس پر کفارہ واجب ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ عورت ایک مسلمان غلام آزاد کرے اور اگر وہ میسر نہ ہو تو لگاتا ر دو ماہ کے روزے رکھے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب