سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(422) آپ کے رضاعی بھائی کی بیوی

  • 9899
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 1168

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں اپنے ماموں کی بیوی کو سلام کروں ‘ یاد رہے میں نے اپنے ماموں کے ساتھ ملکر اپنی نانی کا دودھ بھی پیا ہے یا اسے سلام کرنا حرام ہے کہ یہ میرے لئے غیر محرم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کیلئے یہ جائز نہیں ہے کہ آپ اپنے ماموں کی بیوی کے ساتھ مصافحہ کریں خواہ آپ کا اپنی نانی کا دودھ پینا ثابت ہو یا نہ ہو کیونکہ آپ اجنبی ہیں ‘ یعنی اس کے محرم نہیں ‘ ہاں البتہ زبان سے سلام منسون کہنا جائز ہے ‘ چنانچہ حضرت عائشہ ؓ سے رسول اللہ ؐ کے عورتوں سے بیعت لینے کے سلسلہ میں روایت ہے:

((ولا والله ما مست يده يد امرأة قط في المبايعة ما يبايعهن إلا بقوله قد بايعتك على ذلك )) ( صحيح البخاري)

’ اللہ کی قسم ! رسول اللہ ؐ کا دست مبارک کبھی بھی وقت بیعت کسی غیر محرم عورت کے ہاتھ سے نہیں لگا بلکہ آپ یہ فرماتے ہوئے زبانی بیعت لے لیا کرتے کہ میں نے تم سے بیعت لے لی‘‘۔

امیمہ بنت رقیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ سے بیعت کرنے کیلئے خواتین کے ہمراہ میں بھی آئی اور ہم نے عرض کیا ‘ یا رسول اللہ ؐ کیا آپ ہم سب سے مصافحہ نہ فرمائیں گے ‘ آپ نے فرمایا:

((إني لا أصافح النساء ، إنما قولي لمائة امرأة كقولي لامرأة واحدة)) ( جامع الترمذي)

‘’ میں خواتین سے مصافحہ نہیں کرتا ‘’ ایک عورت سے میری بات ایسے ہی ہے جیسے ایک سو عورتوں سے بات ہو‘‘۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص382

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ