السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
طہارت میں احتیاط کے پیش نظر ہر وضو کے لیے جرابیں اتارنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ خلاف سنت ہے اور اس میں ان روافض سے مشابہت بھی ہے جو موزوں پر مسح کرنے کو جائز نہیں سمجھتے۔ حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا، جب انہوں نے آپ کے موزے اتارنے کا ارادہ کیا تھا:
«دَعْهُمَا فَاِنِّیْ اَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَيْنِ»(صحیح البخاري، الوضوء، باب اذا ادخل رجليه وهما طاهرتان، ح:۲۰۶ وصحیح مسلم، الطهارة، باب المسح علی الخفين، ح:۲۷۴، ۷۹)
’’انہیں چھوڑ دیں کیونکہ میں نے انہیں پاک (وضو کی) حالت میں پہنا ہے۔‘‘
اور آپﷺ نے ان پر مسح کیا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب