جب کوئی عورت بیمار ہو ‘ اسے خون دینے کی ضرورت ہو ‘ کسی اجنبی شخص کا اسے خون دیا گیا ہو ‘ اللہ تعالیٰ اسے شفا عطا فرما دے تو کیا خون دینے والے شخص کا اس سے نکاح جائز ہے یا نہیں ؟
: کسی مرد کے خون کو طاقت کیلئے عورت میں منتقل کر دینے سے حرمت لازم نہیں آتی ‘ جس سرح رضاعت سے حرمت لازم آتی ہے ‘ خواہ خون کتنی ہی بار کیوں نہ منتقل کیا گیا ہو ‘ اس طرح اگر کسی مرد کو کسی عورت کا خون منتقل کیا گیا ہو تو اس کیلئے بھی یہی حکم ہے ‘ لہٰذا ان دونوں کا ایک دوسرے سے نکاح کرنا جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب