سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(387) چچا کی بیٹی کی بھائی کے ساتھ رضاعت

  • 9864
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1428

سوال

(387) چچا کی بیٹی کی بھائی کے ساتھ رضاعت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے چچا کی ایک بیٹی ہے ‘ جس سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن معلوم ہوا ہے کہ اس نے میرے چھوٹے بھائی کے ساتھ ملکر دودھ پیا ہے اور پانچ رضاعات سے زیادہ پیا ہے ‘ اس بارے میں کیا حکم ہے ‘ یہ میرے لئے حلال ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مذکورہ لڑکی نے آپ کی والدہ کا پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پر مشتمل دو سال کی عمر کے اندر دودھ پیا ہے تو پھر وہ آپ کی اور آپ کے ماں باپ کی طرف سے آپ کے تمام بھائیوں کی بہن ہے بشرطیکہ اس کے دودھ پینے کے وقت آپ کی والدہ آپ کے باپ کے ساتھ ہو اور اگر وہ اس وقت آپ کے باپ کے علاوہ کسی اور شوہر کے پاس تھی تو یہ ماں کی طرف سے آپ کی رضاعی بہن ہو گی ‘ نیز اس کے تمام شوہروں کی اولاد کو بھی بہن ہوگی ‘ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ النساء میں محرمات کے بیان میں فرمایا ہے:

﴿وَأُمَّهـٰتُكُمُ الّـٰتى أَر‌ضَعنَكُم وَأَخَو‌ٰتُكُم مِنَ الرَّ‌ضـٰعَةِ...٢٣﴾... سورة النساء

’’اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا اور تمہاری رضاعی بہنیں بھی تم پر حرام کر دی گئی ہیں۔‘‘

اور نبی اکرم ؐ نے فرمایا:

((يحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب )) ( صحيح البخاري )

’’رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہیں۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الرضاع: جلد 3  صفحہ 360

محدث فتویٰ

تبصرے