السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری امی نے مجھے بتایا ہے کہ میں نے ایک بار اس عورت کا دودھ پیا ہے ‘ جس کی بیٹی سے میں شادی کرنا چاہتا ہوں ‘ کیا اس کی بیٹی سے شادی کرنا میرے لئے جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ رضاعت جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے ‘ وہ ہے جو پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پر مشتمل ہو اور بچے نے دو سال کے اندر دودھ پیا ہو اور اگر رضعات پانچ سے کم ہں تو ان سے حرمت ثابت نہیں ہو گی ‘ کیونکہ نبی اکرم ؐ نے سہلہ بنت سہیل ؓ سے فرمایا تھا:
((أرضعيه – اي سالما – خمس رضعات تحرمى عليه )) ( صحيح مسلم )
’’سالم کو پانچ رضعات دودھ پلا دو اس سے تم اس پر حرام ہو جائو گی۔‘‘
اسی طرح حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے:
((كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات ، فتوفي رسول الله ﷺ وهي فيما يقرأ من القرآن)) ( صحيح مسلم)
’’قرآن مجید میں دس معلوم رضعات کا حکم نازل ہوا تھا ‘ جس سے حرمت ثابت ہوتی تھی اور پھر دس کو پانچ رضعات سے منسوخ کر دیا گیا اور جب نبی اکرم ؐ کا انتقال ہوا تو وہ قرآن میں پڑھی جاتی تھیں۔‘‘
نیز آپ ؐ نے فرمایا:
((لا رضاع إلا في الحولين )) ( سنن الدار قطنى)
’’رضاعت وہی معتبر ہے جو دو سال کے اندر ہو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب