سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(124) سونے کے دانت لگوانے کا حکم

  • 985
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2577

سوال

(124) سونے کے دانت لگوانے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سونے کے دانت لگوانے کے بارے میں کیا حکم؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مردوں کو ضرورت کے بغیر سونے کے دانت نہیں لگوانے چاہئیں کیونکہ مرد کے لیے سونا پہننا اور اسے بطور زیور استعمال کرنا حرام ہے۔ عورتوں کے لیے حکم یہ ہے کہ اگر انہیں سونے کے دانت بطور زیور استعمال کرنے کی عادت ہو تو پھر زیب وزینت کے لیے سونے کے دانت استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں اور نہ یہ اسراف ہوگا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ہے:

«اُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيْرُ لاِنَاثِ اُمَّتِیْ»(جامع الترمذي، اللباس، باب ماجاء فی الحرير والذهب، ح:۱۷۲۰ وسنن النسائي، الزينة، باب تحريم الذهب علی الرجال، ح :۵۱۵۱ واللفظ له)

’’میری امت کی عورتوں کے لیے سونے اور ریشم کو حلال قرار دیا گیا ہے۔‘‘

جب کوئی عورت یا مرد اس حال میں فوت ہو جائے کہ اس نے ضرورت کی وجہ سے سونے کا دانت لگوایا ہو تو اسے اتار لیا جائے الایہ کہ مثلے کا اندیشہ ہو یعنی یہ اندیشہ ہو کہ اسے نکالنے کی وجہ سے مسوڑا پھٹ جائے گا تو اس صورت میں اسے باقی رہنے دیا جائے اور یہ اس لیے کہ سونا مال ہے اور وفات کے بعد مال وارثوں کا ہوتا ہے، لہٰذا اس کے میت کے پاس باقی رہنے اور اس کے ساتھ دفن ہونے میں مال کا ضیاع ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ194

محدث فتویٰ

تبصرے