السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک ایسی عورت ہوں جس کا شوہر تھوڑا عرصہ پہلے فوت ہوا ہے ‘ کیا میں اچھی خوشبو والے صابن کے ساتھ غسل کر سکتی ہوں یا اس کے ساتھ اپنے بچوں کو نہلا سکتی ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سوگ یہ ہے کہ عورت ہر اس چیز کے استعمال سے اجتناب کرے جو جماع یا اس کی طرف دیکھنے کی دعوت دیتا ہو ‘ مثلاً خوشبو ‘ سرمہ اور زیور کا استعمال ‘ زیور خواہ گردن کا ہو یا کان کا یا ہاتھ کا اسی طرح ہر ایسے لباس کے استعمال سے بھی اجتناب کرے جس کا پہننا باعث زینت ہو۔
اس کیلئے ضروری ہے کہ عدت کے دوران اسی گھر میں رہے جس میں سکونت پذیر ہونے کی حالت میں اس کے شوہر کا انتقال ہوا تھا ‘ کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ۖ فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۗ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ.٢٣٤﴾... سورة البقرة
’’اور جو لوگ تم میں سے مر جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو ان کی بیویوں کو چاہیے کہ چار ماہ اور دس دن تک اپنے آپ کو نکاح سے روکے رہیں اور جب یہ عدت پوری کر چکیں اور اپنے حق میں پسندیدہ کام یعنی نکاح کر لیں تو تم پر کچھ گناہ نہیں اور اللہ تمہارے سب کاموں سے پوری طرح باخبر ہے۔‘‘
اس ارشاد باری تعالیٰ میں یہ الفاظ کہ ’’جب یہ عدت پوری کر چکیں‘‘ اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ اس وقت سے پہلے وہ چیزیں ان کیلئے ممنوع تھیں جن کی ان کو اب رخصت دی جا رہی ہے اور جن کی تفصیل سنت میں بیان کی گی ہے۔ سوگ والی عورت کیلئے ایسا صابن بھی استعمال کرنا جائز نہیں جس سے خوشبو آتی ہو اور پھر خوشبو کے بغیر صابن بھی ضرورت کو پورا کر سکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب