سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(367) مصائب کے وقت کالے کپڑے پہننا باطل شعار ہے

  • 9844
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1196

سوال

(367) مصائب کے وقت کالے کپڑے پہننا باطل شعار ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فوت شدہ شخص کیلئے خصوصاً جبکہ وہ شوہر ہو ‘ کالے کپڑے پہننا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مصیبتوں کے وقت کالا لباس پہننا ایک باطل شعار ہے جس کی کوئی اصل نہیں ‘ انسان کو چاہیے کہ مصیبت کے وقت وہ کام کرے جس کا شریعت نے حکم دیا ہے اور وہ یہ کہے:

((إنا لله وإناإليه راجعون اللهم أجرني في مصيبتي وأخلف لي خيرا منها )) ( صحيح البخاري )

’’ہم سب اللہ کیلئے ہیں اور ہم سب کو اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ‘ اے اللہ ! مجھے میری اس مصیبت کا اجر عطا فرما اور مجھے اس کا نعم البدل عطا فرما۔‘‘

اگر کوئی شخص ایمان اور حصول ثواب کی نیت سے یہ کہے گا تو اللہ تعالیٰ اسے یقیناً اجر و ثواب بھی عطا فرمائیگا اور اس کا نعم البدل بھی عطا فرمائیگا ‘ جیسا کہ حضرت ام سلمہ ؓ کے شوہر حضرت ابو سلمہ ؓ کا انتقال ہو گیا ‘ جو ان کے عم زاد چچا زاد بھی تھے اور ان سے انہیں محبت بھی بہت تھی تو انہوں نے یہ کلمات کہے اور بیان فرماتی ہیں کہ میں اپنے جی دل میں کہتی تھی کہ ابو سلمہ سے بہتر شوہر کیسے مل سکتا ہے؟ لیکن جب ان کی عدت پوری ہو گئی تو نبی اکرم ؐ نے انہیں شادی کا پیغام بھیجا ‘ وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم ؐ ابو سلمہ سے بہتر تھے ‘ اس طرح جو شخص بھی ایمان اور حصول ثواب کی نیت سے یہ کلمات کہے گا ‘ اللہ تعالیٰ اس کی مصیبت پر اسے اجر و ثواب بھی عطا فرمائیگا اور نعم البدل سے بھی نوازے گا ۔ سوگ کیلئے کوئی خاص لباس ‘ مثلاً کالے رنگ کے کپڑے پہننا بالکل بے اصل بات بلکہ یہ ایک مذموم اور باطل کام ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب العده: جلد 3  صفحہ 346

محدث فتویٰ

تبصرے