السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زنا کا عذاب قرآن وحدیث کی روشنی بیان کریں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!زنا ایک نہایت قبیح فعل اور بہت بڑا فساد ہے ۔ اس کے اثرات بھی بہت بڑے ہیں اور اس سے بہت سے نقصانات جنم لیتے ہیں۔زنا کی سزا دنیا وآخرت دونوں جہانوں میں دی جاتی ہے۔دنیا میں اس کی سزا یہ ہے کہ غیر شادی شدہ کو سو کوڑے اور شادی شدہ کو رجم کرنے کے سزا دی جاتی ہے ۔جبکہ آخرت میں جہنم کا رسوا کر دینے والا عذاب ہے۔ سمرۃ بن جندب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( رات میرے پاس دو آنے والے آۓ اورمجھے اٹھا کراپنے ساتھ لے گۓ ۔۔۔۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہم اس سے آگے چلے تو تنور جسی چيز کے پاس آۓ تواس میں شوروغوغا اورآوازیں سی پیدا ہورہی تھیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ ہم نے اس میں جھانکا تواس میں مرد وعورت بالکل ننگے تھے اوران کے نیچے سے آگ کے شعلے آتے اوران کی شعلوں کے آنے سے وہ شورو غوغا کرتے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے ان دونوں سے پوچھا یہ لوگ کون ہیں ؟۔۔۔۔ وہ کہنے لگے : وہ جوتنور جیسی چيز میں لوگ تھے وہ سب زنا کرنے والے مرد وعورتیں تھیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6525 ) ۔ لیکن اگر اللہ کسی کے گناہ کی پردہ پوشی کرتا ہے اور اس کا گناہ قاضی کے سامنے نہیں آتا تو اسے خود بھی چاہیے کہ وہ اپنے گناہ کو چھپائے اور اللہ سے انتہائی توبہ کرے تا کہ قیامت کو جب کامل انصاف کے لیے سب مقدمے اللہ کی عدالت میں لگیں گے اور ہر ہر گناہ کو دیکھا جائے گا تو اس وقت یہ شخص جہنم کی سزا سے بچ جائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |