سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

منگنی میں جماع کرنا زنا ہے

  • 9825
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1434

سوال

منگنی میں جماع کرنا زنا ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس سے منگنی ہو اس کے ساتھ شادی سے پہلے اگر ہم بستری کر لیں تو کیا س کے ساتھ شادی کر سکتے ہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آج کل ہمارے منگنی کا جو رواج پایا ہے ،یہ انتہائی خطرناک اور متعدد قباحتوں پر مشمل ہے۔صرف منگنی سے منگیتر حلال نہیں ہوتی،بلکہ وہ غیر محرم ہی رہتی ہے ،لہذا اس سے گفتگو کرنا ،اس سے ملنا جلنا سمیت تمام معاملات ناجائز اور حرام ہیں۔جب تک اس سے نکاح نہیں ہوجا تا اس وقت تک وہ غیر محرم ہی رہتی ہے۔اگر کسی سے یہ فعل شنیع اور حرام عمل کا ارتکاب ہو گیا ہو تو ان دونوں کو چاہئے کہ وہ اللہ سے توبہ کریں اور اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔

ان دونوں کی شادی ہو جائے گی ،بلکہ اب ان دونوں کو ایک دوسرے سے ضرور شادی کرنی چاہئے ،کیونکہ دونوں ہی اس گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔لیکن ان کو اللہ سے توبہ ضرور کرنی چاہئے۔

نیز یہ بات یاد رہے کہ کسی حرام فعل کے وقوع سے کوئی حلال فعل حرام نہیں ہوتا ہے۔

نبی کریم نے فرمایا:

«لا يحرم الحرام الحلال»

سنن ابن ماجه » كتاب النكاح » باب لا يحرم الحرام الحلال

حرام کام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے