سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(159) جنابت اور غسل کے احکام

  • 977
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1737

سوال

(159) جنابت اور غسل کے احکام

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جنابت کے بارے میں کیا احکام ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

جنابت کے بارے میں درج ذیل احکام ہیں: (۱)جنبی پر فرض، نفل اور ہر طرح کی نماز حتیٰ کہ نماز جنازہ بھی حرام ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا إِذا قُمتُم إِلَى الصَّلوةِ فَاغسِلوا وُجوهَكُم وَأَيدِيَكُم إِلَى المَرافِقِ وَامسَحوا بِرُءوسِكُم وَأَرجُلَكُم إِلَى الكَعبَينِ وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا...﴿٦﴾... سورة المائدة

’’مومنو! جب تم نماز پڑھنے کا قصد کرو تو منہ اور کہنیوں تک اپنے ہاتھ دھو لیا کرو اور سر کا مسح کر لیا کرو اور ٹخنوں تک پاؤں دھو لیا کرو اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو۔‘‘

۲۔           جنبی کے لیے بیت اللہ کا طواف بھی حرام ہے کیونکہ بیت اللہ کا طواف گویا مسجد میں ٹھہرنا ہے۔ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَقرَبُوا الصَّلوةَ وَأَنتُم سُكـرى حَتّى تَعلَموا ما تَقولونَ وَلا جُنُبًا إِلّا عابِرى سَبيلٍ حَتّى تَغتَسِلوا...﴿٤٣﴾... سورة النساء

’’مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک (ان الفاظ کو) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ لگو، نماز کے پاس نہ جاؤ اور جنابت کی حالت میں بھی (نماز کے پاس نہ جاؤ) جب تک کہ غسل (نہ) کر لو، ہاں اگر بحالت سفر راستے پر چلے جا رہے ہو (تو اور بات ہے)۔‘‘

۳۔           جنبی کے لیے قرآن مجید کو ہاتھ لگانا بھی حرام ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ہے:

«لَا يَمَسَّ الْقُرْآنَ اِلاَّ طَاهِرٌ»(سنن الدارمي، الطلاق، باب لا طلاق قبل النکاح، ح: ۲۲۶۶)

’’قرآن مجید کو پاک انسان ہی ہاتھ لگائے۔‘‘

۴۔           اس کے لیے مسجد میں ٹھہرنا بھی حرام ہے مگر وضو کے ساتھ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿يـأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَقرَبُوا الصَّلوةَ وَأَنتُم سُكـرى حَتّى تَعلَموا ما تَقولونَ وَلا جُنُبًا إِلّا عابِرى سَبيلٍ حَتّى تَغتَسِلوا...﴿٤٣﴾... سورة النساء

’’مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک (ان الفاظ کو) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ لگو، نماز کے پاس نہ جاؤ اور جنابت کی حالت میں بھی (نماز کے پاس نہ جاؤ) جب تک کہ غسل (نہ) کر لو، ہاں اگر بحالت سفر راستے پر چلے جا رہے ہو (تو اور بات ہے)۔‘‘

۵۔           جب تک وہ غسل نہ کر لے، اس کے لیے قرآن مجید پڑھنا بھی حرام ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم  کو قرآن مجید پڑھایا کرتے تھے، بشرطیکہ وہ جنبی نہ ہوتے۔ یہ ہیں پانچ احکام اس شخص سے متعلق، جو حالت جنابت میں ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ220

محدث فتویٰ

تبصرے