سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295) میاں بیوی کا عریاں ہوکر مباشرت کرنا

  • 9724
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 3360

سوال

(295) میاں بیوی کا عریاں ہوکر مباشرت کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میاں بیوی کے لئے عریاں ہو کر مباشرت کرنا جائز ہے یان ان کے لئے اس حاصل میں پردہ واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر مرد و عورت پر یہ فرض ہے کہ وہ لوگوں سے اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے۔ ہاں البتہ مرد کے لئے اپنی بیوی اور لونڈی سے اور بیوی و لونڈی کے لئے اپنے خاوند و مالک سے حفاظت نہیں ہے کیونکہ احمد، ابو دائود، ترمذی اور ابن ماجہؒ نے بہزبن حکیمؒ سے ، انہوں نے اپنے باپ سے اور انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم اپنی شرم گاہوں کی کس قدر حفاظت کریں آپﷺ نے فرمایا:

((احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ " . قُلْتُ : الرَّجُلُ يَكُونُ فِي الْقَوْمِ فَيَكُونُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ ؟ ، قَالَ : " إِذَا اسْتَطَعْتَ أَنْ لا تُرِيَ أَحَدًا عَوْرَتَكَ فَافْعَلْ " . قُلْتُ : إِنْ كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا ؟ قَالَ : فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحَى مِنْهُ)) (سنن أبي داؤد)

’’اپنی بیوی اور لونڈی کے سوا(ہر ایک سے) اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرو۔ میں نے عرض کیا کہ جب بعض لوگ آپس میں بیٹھے ہوں تو ؟ فرمایا: کوشش کرو کہ تمہاری شرم گاہ کو کوئی نہ دیکھ سکے۔ میں نے عرض کیا کہ ہم میں سے جب کوئی خلوت میں ہو؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اس سے حیا کیا جائے۔‘‘

تو اس حدیث میں نبیﷺ نے یہ واضح فرمایا ہے کہ عموماً حالت خلوت میں بھی ستر پوشی ہی چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 256

محدث فتویٰ

تبصرے