السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری بیوی کچھ عرصہ سے ایک ایسے تیل کے استعمال کرنے کی عادی ہو گئی ہے جس کے بارے میں اس کا خیال یہ ہے کہ یہ بالوں کو گرنے سے روکتا ہے لیکن اس تیل کی بد بو بہت ناگوار ہے لہٰذا میں نے اسے کہا کہ اس تیل کو استعمال نہ کیا کرو اور راگر بالوں کے گرنے کی وجہ سے کوئی چیز استعمال کرنا ضروری ہے تو کوئی اور شیمپو یا تیل استعمال کر لو جس کی بو خوش گوار ہو تو وہ ناراض ہو گئی، اس نے اسے تنقید سمجھا اور بستر بھی الگ کر لیا اور دوسرے کمرے میں الگ سونا شروع کردیا ۔ امید ہے کہ آپ اس صورت حال میں ہماری رہنمائی فرمائیں گے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بیوی کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے شوہر کی اطاعت کرے جس میں اس کی مصلحت ہو اور اسے کوئی نقصان بھی نہ ہو، اس طرح اس کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنے اس شوہر کے لئے ایسی آرائش و زیبائش کا اہتمام کرے جس سے میاں بیوی میں پیارومحبت پیدا ہو نیز اسے ہر اس چیز سے اجتناب کرنا چاہیے جس سے اس کے خاوند کو نفرت ہو خواہ وہ ناگوار بو ہو یا گندا لباس، اس طرح بیوی کے لئے حرام ہے کہ وہ اس کے بستر کو چھوڑے اور جب وہ مطالبہ کررے تو اس کی خواہش کو پورا نہ کریر الا یہ کہ اسے اس سے کوئی ضرر پہنچتا ہو۔ اس عورت کے لئے بہت شدید و عید آئی ہے جس کا شوہر اسے اپنے بستر کی طرف بلائے مگر وہ انکار کردے اور وہ ساری رات ناراض رہے۔ میاں بیوی میں سے ہر ایک کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ خیر و بھھلائی اور محبت و پیار کے لئے کوشش کریں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب