السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے الگ اور مخصوص کمرے میں سوئے یعنی شوہر کے شرعی حقوق ادا کرنے سے تو اسے انکار نہیں ہے صرف سونے کے لئے وہ الگ کمرہ استعمال کر تی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ شوہر راضی ہو اور کمرہ محفوظ ہو اور اگر شوہر اس پر راضی نہ ہو تو پھر عوررت کو الگ سونے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ یہ عرف کے خلاف ہے الا یہ کہ بوقت نکاح ایسی شرط لگائی جائے جبکہ کسی سبب کی وجہ سے وہ اس بات کو پسند نہ کرتی ہو کہ کوئی اس کے پاس سوئے تو مسلمانوں کو اپنی شرطوں کو پورا کرنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب