السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دلہا اور دلہن کا عورتوں کے درمیان بیٹھنا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس دور کے منکر امور میں سے ایک یہ بات بھی ہے کہ دلہن کو عرتوں کے جگمھٹے میں بٹھا دیا جاتا ہے او رپھر ان عورتوں کے پاس جو بے پردہ بھی ہوتی ہیں اور جنہوں نے خوب بنائو سنگار بھی کر رکھا ہوتا ہے‘ دلہا اپنی دلہن کے ساتھ بیٹھ جاتا ہے اور بسا اوقات دلہا کے ساتھ اس کے اپنے یا اس کی دلہن کے رشتہ داروں میں سے بھی کچھ لوگ ہوتے ہیں۔
فطرت سلیم اور دینی غیرت کے حامل کسی بھی شخص سے یہ بات مخفی نہیں کہ اس کام میں کس قدر فتنہ و فساد مخفی ہے۔ اس رسم کی وجہ سے اجنبی مردوں کو ایسی عورتیں دیکھنے کا موقع ملتا ہے جو بے پردہ ہوتی ہیں اور جنہوں نے خوب بنائو سنگھار بھی کر رکھا ہوتا ہے اور پھر اس رسم کا انجام بھی ناخوشگوار صورت میں برآمد ہو سکتا ہے لہٰذا واجب یہ ہے کہ اس رسم کو ختم کر دیا جائے تاکہ اسباب فتنہ کا خاتمہ ہو سکے۔ عورتوں کے اجتماع کو شریعت مطہرہ کی مخالفت سے بچایا جا سکے۔ میں اپنے تمام مسلمان بھائیوں کو یہ نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈریں‘ ہر چیز میں اس کی شریعت کی پابندی کریں‘ ہر اس چیز سے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے۔ اجتناب کریں۔ شادی کی محفلوں اور دیگر تمام مجلسں میں شر اور فتنہ و فساد کے تمام اسباب سے دور رہیں تاکہ اللہ سبحانہ و تعالیف کی رضا اور خوشنودی حاصل کر سکیں اور اس کی ناراضگی اور عذاب سے بچ جائیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب